اے رضا مرتبہ کتنا ہوا بالا تیرا ہند تو ہند عرب میں ہوا شُہرہ تیرا

اے رضا مرتبہ کتنا ہوا بالا تیرا ہند تو ہند عرب میں ہوا شُہرہ تیرا نام اعلیٰ ہے تِرا حضرت اعلیٰ تیرا کام اَولیٰ ہے ترا اے شَہہِ والا تیرا کوئی کیا جانے بڑا کتنا ہے رتبہ تیرا اَصفِیا چومنا چاہیں وہ ہے تلوا تیرا کارِ تجدید ادا کرتا تھا خامہ تیرا سر پہ باطل کا اُٹھا کرتا تھا تیغا تیرا کتنا اونچا کیا اللّٰہ نے رتبہ تیرا غَوثِ اعظم کو کیا آقا و مولیٰ تیرا تیرے اچھوں نے کیاہے بڑا اچھاتیرا پھر بھلا کیا کوئی بدخواہ کرے گا تیرا نسبتِ آلِ رسُولی بھی عجب نسبت ہے غوث تک لے گیا تجھ کو یہ وسیلہ تیرا عمر کا تیرہواں سن ماہ دہم چار ہی دن اتنی مدت میں ہوا علم کا چرچا تیرا اس صدی کا تو مُجَدّدتو زمانے کا امام اہلِ حق چلتے ہیں جس پہ وہ ہے رستہ تیرا تجھ کو اللّٰہ نے ہر فضل عطا فرمایا کون سا علم کہ جس میں نہیں حصہ تیرا تجھ پہ ہے اک تَنِ بے سایہ کا ایسا سایہ پھیلتا جاتا ہے ہر سمت اُجالا تیرا اس زمانے میں کوئی تجھ سا نہ دیکھا نہ سُنا غوثِ اعظم کی کرامت تھی سراپا تیرا ہر جگہ مَنظرِ اسلام نظر آتا ہے تیرا گھر کوچہ و بازار محلہ تیرا آج تک بھی ترے شاگردکے شاگردوں سے قصرِ باطل میں بلند ہوتا ہ...