Posts

Showing posts from August, 2023

اے رضا مرتبہ کتنا ہوا بالا تیرا ہند تو ہند عرب میں ہوا شُہرہ تیرا

Image
  اے رضا مرتبہ کتنا ہوا بالا تیرا ہند تو ہند عرب میں ہوا شُہرہ تیرا نام اعلیٰ ہے تِرا حضرت اعلیٰ تیرا کام اَولیٰ ہے ترا اے شَہہِ والا تیرا کوئی کیا جانے بڑا کتنا ہے رتبہ تیرا اَصفِیا چومنا چاہیں وہ ہے تلوا تیرا کارِ تجدید ادا کرتا تھا خامہ تیرا سر پہ باطل کا اُٹھا کرتا تھا تیغا تیرا کتنا اونچا کیا اللّٰہ نے رتبہ تیرا غَوثِ اعظم کو کیا آقا و مولیٰ تیرا تیرے اچھوں نے کیاہے بڑا اچھاتیرا پھر بھلا کیا کوئی بدخواہ کرے گا تیرا نسبتِ آلِ رسُولی بھی عجب نسبت ہے غوث تک لے گیا تجھ کو یہ وسیلہ تیرا عمر کا تیرہواں سن ماہ دہم چار ہی دن اتنی مدت میں ہوا علم کا چرچا تیرا اس صدی کا تو مُجَدّدتو زمانے کا امام اہلِ حق چلتے ہیں جس پہ وہ ہے رستہ تیرا تجھ کو اللّٰہ نے ہر فضل عطا فرمایا کون سا علم کہ جس میں نہیں حصہ تیرا تجھ پہ ہے اک تَنِ بے سایہ کا ایسا سایہ پھیلتا جاتا ہے ہر سمت اُجالا تیرا اس زمانے میں کوئی تجھ سا نہ دیکھا نہ سُنا غوثِ اعظم کی کرامت تھی سراپا تیرا ہر جگہ مَنظرِ اسلام نظر آتا ہے تیرا گھر کوچہ و بازار محلہ تیرا آج تک بھی ترے شاگردکے شاگردوں سے قصرِ باطل میں بلند ہوتا ہ...

کاروبار کے لیے سودی قرض لینا کیسا ؟ How to take interest loan for business?

  کاروبارکے لیے سودی قرض لینا   تاریخ:   20رجب المرجب 1443ھ/22فروری2022   مجیب:   ابو حذیفہ محمد شفیق عطاری   فتویٰ نمبر:   WAT-576   سوال:   کاروبار کے لیے سرکاری بینک سے سودی قرض لینا کیسا ہے ، جبکہ کاروبار میں اتنا قرض سرکاری بینک ہی سے ممکن ہے اور ہمارے یہاں کے بینک سود پر قرض دیتے ہیں ۔ اور بڑی رقم یا کاروباری قرض لینے پر تقریبا 25 سے 30 فیصد معاف کر دیتا ہے ؟   جواب:   بینک سود کے بغیر قرض نہیں دیتا اور کاروبارکے لیے سودی قرض لینا حرام ہے اورسودی قرض لینے والے پر توبہ کرنا فرض ہے۔لہٰذا پوچھی گئی صورت میں بینک سے قرض لینے کی اجازت نہیں ہے ۔ روزی دینے والی ذات اللہ کریم کی ہے ، اُسی کی ذات پر بھروسہ کرنا چاہیے ، انسان کے مقدرمیں جتنارزق ہے ،وہ اسے مل کرہی رہے گا،اس یقین کے ساتھ حلال ذرائع سے اسے طلب کیاجائے ،حرام کی طرف جانے کی اجازت نہیں ہے۔ سنن ابن ماجہ میں ہے "قال رسول الله صلى ا...

کیا مرزائیوں کے ساتھ کاروبار کر سکتےہیں؟

Image
السلامُ علیکم مفتی صاحب کیا مرزائیوں کے ساتھ کاروبار کر سکتےہیں؟