حضور ﷺ کے امی ہونے کا معنی

امی و دقیقہ دانِ عالم بے سایہ و سائبان عالم عام کسی بندے کو جب ”اُمی“ کہا جاتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اسے پڑھنا لکھنا نہیں آتا۔ لیکن ہمارے نبی ایسے ”اُمی“ ہیں جو معلِم ِکائنات ہیں۔ جس جس کو پڑھنا لکھنا یا علم کا ایک قطرہ بھی ملاتو حضور کے قدموں کا صدقہ ملا۔ شیخ عبد العزیز دباغ رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے فرمان کا خلاصہ ہے کہ: حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےرسم الخط اور لکھنے کے طور طریقے کسی انسان سے نہیں سیکھے بلکہ رب رحمن نے آپ کو سکھایا ہے۔اور نہ صرف لکھنا پڑھنا بلکہ وہ علوم عطا فرمائے جس کا کوئی انسان اندازہ بھی نہیں کر سکتا...۔( اَلرَّحْمٰنُۙ عَلَّمَ الْقُرْاٰنَؕ۔۔۔۔ رحمٰن نے اپنے محبوب کو قرآن سکھایا ۔) اور حضور کی امت میں ہونے والے بعض اولیاء کو اللہ نے یہ شان عطا فرمائی ہے کہ وہ حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر آج تک جتنی امتیں گزری ان سب امتوں کی زبانیں اور ان زبانوں کو لکھنے کا طرز بخوبی جانتے ہیں ۔ اور اولیاء کو یہ سب کچھ حضور کے نورکی برکت سے ملا ہے ۔ توجن کو نورِ نبی کا صدقہ ملے وہ تو تمام جہان کی زبانوں کا عالم بن جائے تو کیا اس نبی ...