Posts

Showing posts from May, 2025

موبائل فون کے فوائد و نقصانات ایک متوازن تجزیہ

Image
کتبہ: محمد توقیر رضا اشرفی (التعلم :الجامعة الجلالية العالية الاشرفيه مخدوم اشرف مشن پنڈوہ شریف) موبائل فون کے فوائد و نقصانات زمانہ ایک تیز رفتار گھوڑے پر سوار ہے، اور انسان اس کی پشت پر جھولتا ہوا جدیدیت کے میدان میں دوڑتا جا رہا ہے۔ اس دوڑ میں ایک ایسی شے اس کے ہاتھ آ چکی ہے، جس نے نہ صرف فاصلوں کو سمیٹ دیا بلکہ دنیا کو اس کی ہتھیلی میں لا رکھا ہے؛ وہ شے "موبائل فون" ہے۔ بظاہر یہ ایک چھوٹا سا آلہ ہے، مگر اس کے اندر دنیا جہاں کی وسعتیں اور گہرائیاں سمٹ آئی ہیں۔ مگر سوال یہ ہے کہ یہ چھوٹا سا آلہ صرف راحت و آسانی کا ذریعہ ہے، یا یہ ذہن و روح کی زنجیر بھی بن چکا ہے؟ موبائل فون کے فوائد 1. رابطے کا انقلاب: ماضی میں، جب کسی پیغام کو پہنچانے کے لیے ہفتے درکار ہوتے تھے، آج موبائل نے وہ پیغام لمحوں میں پہنچا دیا۔ جہاں بھی کوئی عزیز، دوست یا متعلق شخص ہو، صرف ایک کال یا پیغام کے ذریعے اُس سے رابطہ قائم کرنا ممکن ہو چکا ہے۔ موبائل نے انسانی رشتوں کو ٹوٹنے سے بچایا، مسافتوں کو محبت میں بدلا، اور اکیلے انسان کو اپنی آواز کے ذریعہ دنیا سے جوڑ دیا۔ 2. علم کی وسعتوں تک رسائی: اس آلے نے ع...

سستا نکاح اور مہنگی شادیوں کا کلچر اسلامی تعلیمات اور سماجی مسائل

Image
سستا نکاح، مہنگی نمائش کتبہ: محمد مناظر حسین بہار (20/رمضان المبارک/1446) نکاح نفس کی تسکین کا ذریعہ ہے۔ یہ گناہوں سے بچاتا ہے، نگاہوں کی حفاظت کرتا ہے، نیکیوں میں اضافے کا سبب بنتا ہے، اور انبیائے کرام علیہم السلام کی سنت ہے۔ بقائے نسلِ انسانی کا باعث ہے۔ اگر حکمِ نکاح نہ ہوتا، تو زنا عام ہو چکا ہوتا۔ نکاح دو خاندان کو آپس میں جوڑتا ہے۔ نکاح اس عقد کو کہتے ہیں جس کے بعد مرد و عورت کے لیے آپس میں تعلقات جائز ہو جاتے ہیں۔ جب کسی شخص میں مہر و نفقہ کی استطاعت ہو، اور گناہ میں پڑنے کا اندیشہ ہو، تو اس پر نکاح فرض ہو جاتا ہے۔ لیکن افسوس! آج ہمارے معاشرے میں جب نکاح کا تصور ذہن میں آتا ہے تو چہرے پر اداسی چھا جاتی ہے۔ ایک غریب آدمی لاکھوں روپے خرچ کہاں سے لائے؟ خرچ کم کرے، تو لوگ باتیں بناتے ہیں۔ رسمیں، کھانے، مہمان نوازی، مہنگے کپڑے، مہنگی سجاوٹ — ہر چیز “ضروری” بنا دی گئی ہے۔ محلے دار، رشتہ دار، سب کی زبانیں تیز ہو جاتی ہیں۔ اور نتیجہ؟ لوگ مجبوراً سودی قرض لیتے ہیں، سالوں اسے چکاتے ہیں، اور نکاح جیسا عظیم عمل ان کے لیے بوجھ بن جاتا ہے۔ کیا نکاح کے لیے لاکھوں ...

ایمان لیوا بیماری گانے سننے کے دینی نقصانات اور شیطانی فتنے کا انکشاف

Image
ایمان لیوا بیماری کتبہ: محمد مناظر حسین بہار (20/رمضان المبارک/1446) سب سے پہلے گانا شیطان نے گایا، یہی وہ چیز ہے جو کہ نفاق اگاتی ہے۔ اور دنیا اسی کے پیچھے پڑی ہوئی ہے، مارکیٹ سے لے کر بس تک ہر جگہ شیطانی گونج پھیلی ہوئی ہے۔ کچھ ہو نہ ہو، میوزک ہونی چاہیے۔ احادیثِ مبارکہ میں اس کی سخت وعیدیں آئی ہیں، یہاں تک کہ صرف ایک گھنٹی کی آواز سے بھی روکا گیا ہے۔ سب سے پہلے گانا کس نے گایا؟ اللہ پاک نے حضرتِ سیِّدُنا داؤد علٰی‌نَبِیِّنَا وَعلیہِ الصَّلٰوۃ وَالسَّلام کو ایسی خوش اِلحانی عطا کی تھی کہ آوازِ مبارَکہ سُن کر چلتا ہوا پانی ٹھہر جاتا، چَرندے اور جانور پناہ گاہوں سے باہَر نکل آتے، اُڑتے پرندے گرپڑتے اور بسا اَوقات ایک ایک ماہ تک مَدہوش پڑے رہتے اور دانہ نہ چُگتے، شِیرخوار بچّے نہ روتے نہ دودھ طلب کرتے، کئی اَفراد فوت ہو جاتے۔ حتّٰی کہ ایک بار آپ علیہ السّلام کی پُرسوز آواز کے سبب بَہُت سارے اَفراد دَم توڑ گئے۔ شیطان یہ سب کچھ دیکھ کر جَل بُھن کر کَباب ہوا جارہا تھا۔ بالآخر اُس نے بانسری اور طَنْبُورہ بنایا اور رحمتوں بھَرے اجتماعِ داؤدی کے مقابلے میں شیطانی محفلِ...

سوشل میڈیا کے فوائد و نقصانات

Image
سوشل میڈیا کے فوائد و نقصانات کتبہ: محمد توقیر رضا اشرفی (التعلم : الجامعة الجلالية العالية الاشرفيه مخدوم اشرف مشن پنڈوہ شریف) دورِ حاضر میں سوشل میڈیا ہمارے میل جول کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ سوشل میڈیا ایک جدید دور کی نئی ایجاد ہے، جس کے ذریعے ہم اپنے سے ہزاروں میل کے فاصلے پر رہنے والوں سے چند منٹوں میں رابطہ کر سکتے ہیں۔ جس نے دنیا کے مختلف حصوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، لیکن اس کے فوائد کے ساتھ نقصانات بھی ہیں۔ اسی کے ذریعے کتنے نوجوان تنہائی پسند اور احساسِ کمتری کا شکار ہو رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہزاروں نوجوان خود کشی کا شکار ہو رہے ہیں۔ سوشل میڈیا کے ذریعے کتنے لوگ ہدایت یافتہ ہوتے ہیں اور بہت سے گمراہی کے دلدل میں پھنستے نظر آتے ہیں۔ سوشل میڈیا ہمارے لیے جتنا فائدہ مند ہے، اس سے کہیں زیادہ نقصان دہ بھی ہے۔ اسی کے وجہ سے ہزاروں فتنہ جنم لے رہے ہیں۔ سوشل میڈیا نے عام مسلمانوں سے لے کر علماءِ ملک کو کتب بینی سے دور کر دیا۔ جو علمائے کرام یا عوام الناس کتب بینی و اخبار کے شوقین تھے، وہ بھی آج اسی کی دنیا میں منہمک نظر آ رہے...

موئے مبارک کی برکتیں: صحیح احادیث کی روشنی میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مبارک کا ذکر

Image
احادیثِ صحیحہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے موۓ مبارک کا ذکر کتبہ: محمد سلیم رضا مدنی (متخصص فی الحدیث، دعوتِ اسلامی، ہند) کیا فرماتے ہیں علماء و مفتیانِ کرام مندرجہ ذیل سوالات کے متعلق کہ: 1۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے سرِ مبارک کے بال مبارک منڈوائے تھے یا نہیں؟ 2۔ کیا حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابۂ کرام کے مابین بالوں کو تقسیم فرمایا تھا یا نہیں؟ 3۔ حضرت خالد بن ولید اور حضرت اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہما والے واقعات کن کتابوں میں ہیں؟ مستند حوالہ جات کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں! آپ کی عین نوازش ہوگی۔ سائل: الطاف حسین اشرفی، جموں و کشمیر بسم اللہ الرحمٰن الرحیم الجواب بعون الملک الوھاب احادیثِ صحیحہ سے یہ بات ثابت ہے کہ حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بالِ مبارک منڈوا کر صحابۂ کرام کے مابین بطورِ تبرک تقسیم فرمائے۔ نیز "بخاری شریف" کی روایت ہے کہ حضرت اُمِّ سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے موۓ مبارک تھے، اور وہ بطورِ تبرک پانی میں ڈبو کر بیماروں کی شفایابی کے لیے لوگوں کو پانی عطا فرماتی...

تاج الشریعہ اور یاد مدینہ از مولانا عمران رضا مدنی بنارسی

Image
تاجُ الشریعہ اور یادِ مدینہ مولف: مولانا عمران رضا مدنی بنارسی نبی اکرم ﷺ سے محبت کرنے والوں کو حضور ﷺ سے نسبت رکھنے والی ہر ہر چیز سے محبت ہوتی ہے۔ حضرت تاجُ الشریعہ نہ صرف عاشقِ رسول بلکہ عاشقِ رسول بنانے والے تھے، آپ سے وابستہ ہو کر ہزاروں کے دل عشقِ رسول سے سرشار ہو گئے۔ چونکہ شہرِ مصطفیٰ مدینۂ منورہ کو خاص نسبت ہے نبی اکرم ﷺ سے، خود ہمارے آقا ﷺ مدینۂ منورہ  سے حد درجہ محبت فرمایا کرتے تھے، تو عاشقانِ رسول بھی مدینۂ منورہ سے ٹوٹ کر محبت کرتے ہیں۔ اس جہت سے حضور تاجُ الشریعہ کی ذات کو دیکھیں تو آپ کو بھی مدینۂ منورہ سے انتہا درجے کی محبت تھی۔ صرف آپ کے نعتیہ دیوان "سفینۂ بخشش" کو دیکھیں تو معلوم ہو کہ جگہ بہ جگہ محبتِ مدینہ پر اشعار یہ بتا رہے ہیں کہ آپ کو عشقِ مدینہ کس قدر حاصل تھا۔ فراقِ مدینہ میں آپ فرماتے ہیں: فرقتِ طیبہ کی وحشت دل سے جائے خیر سے میں مدینے کو چلوں وہ دن پھر آئے خیر سے دل میں حسرت کوئی باقی رہ نہ جائے خیر سے راہِ طیبہ میں مجھے یوں موت آئے خیر سے میرے دن پھر جائیں یا رب شب وہ آئے خیر سے دل میں جب ماہِ مدینہ گھر بنائے خیر...

اللہ و رسول سے خیانت

Image
اللہ و رسول سے خیانت از : مولانا عمران رضا مدنی بنارسی   صحابیِ نبی حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "فرائض چھوڑ دینا اللہ تعالیٰ سے خیانت کرنا ہے، اور سنت کو ترک کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خیانت کرنا ہے۔" ["اے ایمان والو!"، ص: 341، از: مفتی قاسم عطاری] انسان اور امانتِ اعضاء: یونہی انسان کو اللہ تعالیٰ نے جو اعضاء عطا فرمائے ہیں، یہ اس کے پاس خدا کی امانت ہیں۔ انہیں ناجائز کاموں میں استعمال کر کے امانت میں خیانت نہ کی جائے۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: "اللہ عزوجل نے انسان کی شرم گاہ کو پیدا کیا تو فرمایا: 'یہ ایک امانت ہے جو میں نے تیرے سپرد کی ہے، اسے حق کے علاوہ قابو میں رکھ۔'" کسی کا قول ہے: انسان کا معاملہ اپنے رب تعالیٰ کے ساتھ یہ ہے کہ وہ مامورات پر عمل کرے اور منہیات سے اجتناب کرے۔ کیونکہ انسان کا ہر عضو اللہ عزوجل کی امانت ہے۔ زبان میں امانت یہ ہے کہ انسان اسے جھوٹ، غیبت، چغلی، بدعت اور بدکلامی میں استعمال نہ کرے۔ آنکھ میں امانت یہ ہے کہ اسے حرام اشیاء دیکھنے میں استعمال نہ کرے...

سیرتِ تاجُ الشریعہ علیہ الرحمہ | حضرت مفتی اختر رضا خان قادری برکاتی کا علمی و روحانی تعارف

Image
سیرتِ حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ از قلم: محمد کامران رضا گجراتی متعلم: جامعۃ المدینہ فیضان اولیاء، احمدآباد، گجرات دنیا میں کچھ شخصیات ایسی بھی ہوتی ہیں، جو اپنے تعارف میں کسی کے محتاج نہیں ہوتیں، بلکہ ان کی ذات، نام اور کام ہی ان کی پہچان و تعارف بن جاتا ہے۔ انہی شخصیات میں ایک شخصیت وارثِ علومِ اعلیٰ حضرت، جانشینِ حضور مفتی اعظم ہند، قاضی القضاۃ فی الہند، حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مولانا مفتی اختر رضا خان قادری رحمۃ اللہ علیہ کی ہے۔ آپ وارثِ علومِ اعلیٰ حضرت، حضور حجۃ الاسلام کے مظہر، حضور مفتی اعظم ہند کے سچے جانشین اور مفسرِ اعظم ہند کے لختِ جگر ہیں۔ ان عظیم نسبتوں کا فیضان آپ کی شخصیت میں جھلک رہا ہے۔ اب ہم آپ علیہ الرحمہ کی سیرت مختصر انداز میں پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ولادت با سعادت آپ کی ولادت با سعادت کاشانۂ رضا، محلہ سوداگران، بریلی میں 14 ذی القعدہ 1361ھ مطابق 23 نومبر 1942ء ، بروز منگل ہوئی۔ (فتاویٰ تاج الشریعہ، جلد 1، ص 28) اسمِ گرامی آپ حضرت مفسرِ اعظم ہند، حضرت علامہ محمد ابراہیم رضا رحمۃ اللہ علیہ کے فرزندِ ارجمند ہیں۔ دستورِ خاندان کے مط...