Posts

Showing posts from June, 2025

حق اور باطل میں فرق | دیوبندی عقائد بمقابلہ اہلِ سنت کا موقف

Image
کتبہ: الماس نوری عطاری (متعلم: جامعۃ المدینہ، فیضانِ مخدوم لاہوری، مڈاسا۔ درجہ : سادسہ) حق اور باطل میں فرق بعض لوگ بےباکی اور لاعلمی کی وجہ سے یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ، بھائی! سب ٹھیک ہیں، دیوبندی لوگ بھی تو نماز پڑھتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں، دین کا کام کرتے ہیں، وغیرہ وغیرہ۔ تو ان کی بارگاہ میں عرض یہ ہے کہ، پیارے بھائی! چور کبھی ظاہر نہیں کرتا کہ وہ چور ہے۔ بلکہ چور اپنے آپ کو ایسا بنا کر لوگوں کے سامنے پیش کرتا ہے کہ کوئی گمان ہی نہ کر پائے کہ وہ چور ہے۔ جو اس طرح کی باتیں کرتے ہیں، ان کی بارگاہ میں عرض یہ ہے کہ ایک بار آپ ان بد عقیدوں کی ان عبارتوں کا مطالعہ کریں، اور بغور مطالعہ کریں، جن میں انہوں نے اللہ تبارک و تعالیٰ، حضور پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام، ملائکہ اور انبیاءِ کرام کی شان میں گستاخیاں کی ہیں۔ تو اگر آپ انصاف بھرے دل سے مطالعہ کریں گے تو آپ یقیناً ان کو گمراہ کہیں گے۔ اور ہمارا دیوبندیوں یا ان جیسے گمراہ لوگوں سے جو اختلاف ہے، وہ اس وجہ سے تھوڑی نہ ہے کہ یہ لوگ فاتحہ نہیں کرتے، سلام نہیں پڑھتے۔ بلکہ ان لوگوں سے ہمارا اختلاف صرف اور صرف انہی عبارتوں کی ...

نوجوان اور شہوت

Image
کتبہ: محمد مناظر حسین ، کٹیہار ، بہار (22 ذی الحجہ 1446 ہجری) نوجوان اور شہوت شہوت نے کہا آج کل میں بہت طاقتور ہو گئی ہوں ، ہے کسی میں دم تو کر دکھائے کم۔ میں جب اپنے پر آ جاتی ہوں ، عقل پر غالب ، کبھی کبھی دین تک چاٹ جاتی ہوں ۔ میری ہی وجہ سے کتنی عزتیں نیلام ہوئیں ، کتنے مقدمے ، فسادات رونما ہوئے ، یہاں تک کہ جانوں سے کھلواڑ بھی کرا دیتی ہوں۔ فیسبک ، انسٹاگرام ، کچھ یوٹیوب چینلز اور سب سے پہلے اسکرین ٹچ موبائل میرے لیے دل کی حیثیت رکھتے ہیں۔ جیسے ہی ذکراللہ ، استغفار ، خوف خدا کی گونج آتی ہے میں بے بس ہو کر رہ جاتی ہوں ۔ پہلے زمانہ کے راہبین نے نکاح نہ کرنے کی ٹھان لی تھی، میرے لیے وہ کھلونا بن گئے ۔ کسی کی عزت پر پانی ، تو کسی کی جان تک داؤ پر لگادی ۔ ایک مشہور راہب کا قصہ تو شاید آپ بھی جانتے ہوں گے ، کہ شہوت نے اس کو بدکاری میں بری طرح پھنسا کر، اس کا ایمان کھا کر ، موت کے گھاٹ اتار ڈالا۔ جب کہ بعض نے عین وقت پر توبہ کر کے میرا گلا گھونٹنے جیسی آفت کھڑی کر دی ۔ کس طرح کے جوان نرغے میں آتے ہیں ؟ بارہ سے اٹھارہ کی عمر والے کو پہلے پکڑتا ہوں ، جب پندرہ کو قد...

صلح کرانے کی فضیلت و اہمیت | قرآن و حدیث کی روشنی میں مکمل مضمون

Image
کتبہ: محمد کامران رضا گجراتی صلح کرانے کی فضیلت و اہمیت اسلام ایک ایسا دین ہے جو سراپا امن، محبت، بھائی چارے اور صلح و آشْتی کا درس دیتا ہے۔ قرآن و حدیث میں بارہا مسلمانوں کو آپس میں محبت اور اتفاق سے رہنے، ایک دوسرے کے ساتھ خیر خواہی اور حسنِ سلوک کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ مگر افسوس! آج کے دور میں مسلمان ان روشن تعلیمات کو بھول بیٹھے ہیں، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کا دشمن بن چکا ہے۔ رشتہ داروں میں نااتفاقی، بھائیوں میں عداوت، خاندانوں میں نفرت، اور دلوں میں کینہ و بغض نے جگہ بنا لی ہے۔ اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ اگر دوستوں، بھائیوں، رشتہ داروں یا خاندانوں کے درمیان نااتفاقی ہو جائے، تو ہمیں ان کے درمیان صلح کرانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ قرآن و حدیث میں کئی مقامات پر صلح کروانے کی فضیلت اور اس کی اہمیت بیان کی گئی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ مسلمان بھائیوں کے درمیان لڑائی، جھگڑے اور نفرتوں کو ختم کرنے کے لیے ان میں صلح کرائیں اور اس عظیم عمل کے ذریعے اللہ کا قرب اور ثواب حاصل کریں۔ اللہ تعالی قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے۔ وَاِنْ طَآىٕفَتٰنِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْ...

چوتھے دن کی قربانی پر غیر مقلدین کی دلیل کا جواب

Image
کتبہ: مولانا محمد سلیم رضا مدنی متخصص فی الحدیث (10 جون 2025ء، بروز منگل) غیر مقلدین کی پیش کردہ حدیث کی تحقیق ایامِ تشریق سب کے سب ایامِ ذبح ہیں۔ غیر مقلدین چوتھے دن کی قربانی پر عموماً حضرت جبیر بن مطعِم والی روایت پیش کرتے ہیں۔ سند اور متن یہ ہے: حدثنا سُوَيْدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ التَّنُوخِيِّ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِيهِ رضي الله عنه أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ قَالَ: "أَيَّامُ التَّشْرِيقِ كُلُّهَا ذَبْحٌ" ترجمہ: جبیر بن مطعم سے روایت ہے، وہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "ایامِ تشریق تمام ہی ذبح کے دن ہیں۔" (السنن الکبریٰ للبیہقی، رقم الحدیث: 19242) تبصرہ: اولاً: غیر مقلدین جو ہر مسئلے میں بخاری، مسلم اور صحاحِ ستہ سے حدیث کا مطالبہ کرتے ہیں، وہ اپنے اس موقف پر صحاح ستہ سے حدیث کیوں پیش نہیں کر سکے؟ نیز ایک سوال کرنا ہمارا بھی حق ہے کہ جب ایامِ تشریق تمام ہی قربانی کے ایام ہیں، اس لیے تیرہ ذو الحجہ کو بھی قربانی جائز ہے...

علم و عمل کی اہمیت | قرآن و حدیث اور اقوالِ بزرگان کی روشنی میں مکمل مضمون

Image
کتبہ: تحریر: ہمشیرہ الماس نوری عطاری (متعلمہ: جامعۃ المدینہ گورکھپور درجہ: اولیٰ) تاریخ: 12 مارچ 2025، جمعرات علم و عمل: انسانی زندگی کے دو سنہرے پھول پیاری اسلامی بہنوں! علمِ دین حاصل کرنے کی فضیلت بے شمار ہے۔ اگر ہم اس جانب نظر ڈالیں تو جتنے بھی محبوبانِ خدا ہوئے، وہ علم والے اور روشن عمل والے ہوئے۔ ہم تصوف کی کوئی بھی کتاب کا مطالعہ کریں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ جس بات کی سب سے پہلے تاکید کی گئی، وہ علم حاصل کرنا ہے۔ علمِ دین حاصل کرنا عبادت کی بنیاد ہے۔ علم پر ہی عمل کر کے ہم اپنی عبادتوں کو درست کر سکتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو علم ملا لیکن عمل کی توفیق نہ ہوئی، کچھ کو صرف عمل ملا جو کہ علم کے بغیر کامل نہیں، اور کچھ وہ محبین ہیں جنہوں نے ہر لغویات کو چھوڑ کر علم و عمل حاصل کر کے اپنے رب کی رضا کو پسند کیا۔ پھر رب العالمین نے بھی انہیں اپنی محبت کے جام سے خوب سیراب فرمایا اور کامیابی کے عظیم منصب پر فائز فرمایا۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں علم و عمل کی فضیلت اللہ عزوجل نے اپنے پاکیزہ کلام میں ارشاد فرمایا: وَتَبَتَّلْ إِلَيْهِ تَبْتِيلًا ترجمہ: "تمام چیزوں سے ع...

دنیا کی حقیقت: قرآن کی روشنی میں حیرت انگیز حقائق

Image
کتبہ: محمد سمیر خان عطاری (متعلم: جامعۃ المدینہ، فیضانِ امام احمد رضا . درجہ : خامسہ ) دنیا کی حقیقت اور قرآنی مثالیں اس دنیا کو اللہ تعالیٰ نے بے شمار نعمتوں سے آراستہ فرمایا، لیکن اس کا سب سے بڑا عیب یہ ہے کہ دنیا ضرور ایک دن فنا ہو جائے گی۔ یہی اس کی عظیم حقیقت ہے، جسے کوئی جھٹلا نہیں سکتا۔ اسی بات کا اشارہ ہمیں قرآن مجید سے ملتا ہے۔ چنانچہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانِ (26) وَيَبْقٰى وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلٰلِ وَالْإِكْرَامِ (27) ترجمہ کنز الایمان: زمین پر جتنی مخلوق ہے سب فنا ہونے والی ہے۔اور تمہارے رب کی عظمت اور بزرگی والی ذات باقی رہے گی۔ (سورۃ الرحمٰن) دنیا کی زندگی ایک سفر کی مانند ہے۔ اس کا اختتام کب اور کس طرح ہو جائے، اس سے ہر شخص نا آشنا ہے۔ اس فانی دنیا سے لوگ لمبی لمبی امیدیں لگا کر زندگی کی رنگینیوں میں مست و مگن ہوتے ہیں۔ لیکن بالآخر جب انہیں موت آتی ہے تو حسرت و ندامت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوتا۔ الغرض، دنیا کی زندگی محض دھوکے کے سوا کچھ نہیں۔ رب ذوالجلال کا فرمان ہے: كُلُّ نَفْسٍ ذَآئِقَةُ الْمَوْتِؕ- وَإِنَّمَا تُوَ...

تخلیقِ انسانی کا مقصد | انسان کی زندگی کا اصل مقصد کیا ہے؟

Image
کتبہ: الماس نوری عطاری (متعلم: جامعۃ المدینہ، فیضانِ مخدوم لاہوری، مڈاسہ. درجہ : سادسہ) تخلیقِ انسانی کا مقصد معزز قارئین اگر دنیا کا کوئی شخص ایک حقیر اور ادنیٰ سی چیز بھی بناتا ہے، تو اس کے ذہن میں اس کا کوئی نہ کوئی مقصد ضرور ہوتا ہے، کیونکہ بے مقصد چیز کو بنانا بے وقوفی ہے۔ اور چیز جتنی معظم، مکرم اور اچھی ہو، اس کے مقاصد بھی اتنے ہی اچھے اور بڑے ہوتے ہیں۔ تو جب ایک چھوٹی سی اور حقیر چیز کو بنانے والا شخص کسی مقصد کے تحت بناتا ہے، تو اب ظاہر سی بات ہے کہ اس پوری کائنات کو بنانے والے خالق و مالک عَزَّوَجَلَّ نے بھی اس کائنات کو کسی نہ کسی مقصد کے تحت بنایا ہوگا۔ جیسا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا: خَلَقَ اللّٰهُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ بِالْحَقِّ یعنی اللہ تعالیٰ نے آسمان و زمین کو حکمت سے اور بامقصد بنایا۔ (سورۃ العنکبوت: 44) کائنات میں جتنی بھی چیزیں موجود ہیں، ان کے مقاصد مختلف ہیں۔ جیسے کہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے سورج اور چاند کے مقصد کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: وَسَخَّرَ لَكُمُ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ (یعنی اللہ تعالیٰ نے تمہ...

عیدِ غدیر کی حقیقت اور روافض کا باطل استدلال

Image
کتبہ: مولانا محمد سلیم رضا مدنی متخصص (13 جون / بروز جمعہ 2025ء) عیدِ غدیر کی حقیقت اور روافض کا باطل استدلال 18 ذی الحج کو روافض عیدِ غدیر مناتے ہیں، جس کی بنیادی وجہ خلافتِ ثلاثہ (ابو بکر، عمر، عثمان رضی اللہ عنہم) کی خلافت کا انکار اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لیے خلافتِ بلا فصل ثابت کرنا ہے۔ یہ روافض اور گستاخانِ صحابہ کا تہوار اور ان کی باطل ایجاد ہے۔ یہی وہ بدبخت گروہ ہے جس کے نمائندے آج بھی حسن اللہ یاری جیسے رافضی کی صورت میں علی الاعلان حضرت ابوبکر و عمر رضی اللہ عنہما کو (معاذ اللہ) کافر بول کر اپنے خبثِ باطن کا اظہار کر رہے ہیں۔ ایسے موقع پر کسی سُنّی کا حدیثِ غدیر کو بنیاد بنا کر اس دن کی تائید کرنا محض سادگی نہیں، بلکہ فتنۂ رافضیت کا شعوری یا لاشعوری طور پر آلۂ کار بن جانا ہے۔ رہی بات حدیثِ غدیر کی، تو بلاشبہ اس میں مولیٰ علی رضی اللہ عنہ کی عظمت و فضیلت کا ذکر ہے، مگر اس سے خلافتِ بلا فصل کا اثبات ہرگز نہیں ہوتا۔ حدیثِ پاک کے الفاظ:"جس کا میں مولیٰ ہوں، علی بھی اُس کے مولیٰ ہیں" اس میں مولیٰ کا معنی دوست، محبوب اور مددگار کے ہیں، یعنی ...

عید غدیر کا تحقیقی و تنقیدی جائزہ | غدیر خم، خلافت و ولایت کا حقیقت پر مبنی تجزیہ

Image
کتبہ: الماس نوری عطاری (متعلم: جامعۃ المدینہ، فیضانِ مخدوم لاہوری، مڈاسہ. درجہ : سادسہ) عید غدیر ایک تحقیقی و تنقیدی جائزہ رافضی لوگ ۱۸ ذی الحجہ کو اپنے گمانِ فاسد سے عیدِ غدیر مناتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس روز حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت بلا فصل کا اعلان کیا۔ حالانکہ اس فرمانِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہ صحابہ نے اور نہ ہی خود حضرت علی رضی اللہ عنہ نے خلافت مراد لی، بلکہ یہ صرف ان بے عقلوں کی گمراہ عقلوں کا اختراع ہے۔ رافضیوں کے نزدیک عیدِ غدیر سب سے بڑی عید شمار ہوتی ہے، بلکہ وہ اسے "عید اللہ الاکبر" (اللہ کی سب سے بڑی عید) قرار دیتے ہیں، کیونکہ ان کے عقیدۂ باطلہ اور گمانِ فاسد میں امامت اسی دن ثابت ہوئی تھی۔ بلکہ اس دن پر کئی مستقل کتابیں بھی لکھی گئی ہیں۔ اسی وجہ سے وہ اس دن کی تعظیم کرتے اور اس کا جشن مناتے ہیں۔ عیدِ غدیر کا سب سے پہلا جشن معز الدولہ بن بویہ نے ۳۵۲ ہجری میں بغداد میں منایا تھا۔ اہلِ سنت کے نزدیک عیدِ غدیر نہ کوئی شرعی (مشروع) عید ہے، اور نہ ہی امت کے سلف صالحین میں سے کسی نے اسے منایا۔ یہ لوگ حد...

امام اعظم اور غیر مقلدین کا نحوی اعتراض – ایک علمی تحقیق

Image
نحوی قاعدے سے بے خبر کون؟ امامِ اعظم علیہ الرحمہ یا جاہل غیر مقلدین کتبہ: مولانا محمد سلیم رضا مدنی (3 جون، 2025ء / بروز منگل) غیر مقلدین کے متعصب ذہنوں کو نہ امامِ اعظم کی فقاہت ہضم ہوتی ہے اور نہ آپ کی جلالتِ علمی۔ یہی وجہ ہے کہ امامِ اعظم کی شان گھٹانے کے لیے بے سروپا اعتراضات گھڑتے رہتے ہیں۔ اسی طرح کے ایک جاہلانہ اعتراض کے تعلق سے شارحِ بخاری مفتی شریف الحق امجدی فرماتے ہیں: "غیر مقلدین نے کہیں سے امامِ اعظم کا یہ قصہ نکال ڈالا کہ ابو عمر علی نحوی مقری نے حضرت امامِ اعظم سے پوچھا کہ قتل بالمثقل سے قصاص واجب ہے یا نہیں؟ فرمایا: ’’نہیں۔‘‘ اس پر ابو عمر نے کہا: ’’اگر وہ منجنیق سے مارے تب بھی؟‘‘ فرمایا: لَو قَتَلَهُ بِاَبَا قُبَیْسٍ۔ (اگرچہ جبلِ ابی قبیس سے قتل کرے۔)" چونکہ "ابا قبیس" پر "با" حرفِ جار داخل ہے، اس لیے اسے "یا" کے ساتھ بِأَبِی قُبَیْسٍ ہونا چاہیے۔ امامِ اعظم نے اسے الف کے ساتھ فرمایا۔ غیر مقلدین کی نظر میں یہ نحو سے ناواقفیت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ اس سے ایک طرف تو امامِ اعظم علیہ الرحمہ کا نحوی تبحر ثابت ہوت...

ایصال ثواب کا ثبوت دور صحابہ سے

Image
کتبہ: الماس نوری عطاری (متعلم: جامعۃ المدینہ فیضانِ مخدوم لاہوری مڈاسہ، گجرات۔ درجہ: سادسہ) دور صحابہ سے ایصال ثواب کا ثبوت اللہ کے فضل و کرم اور بے پایاں احسانات سے ہم سنی ہیں، اور سنیوں کا ایک شعار ایصالِ ثواب بھی ہے۔ جہاں سنی حضرات خود دل کھول کر اولیاءِ کرام، اپنے محبین اور اللہ کے نیک بندوں کی بارگاہ میں ایصالِ ثواب کرتے ہیں، وہیں کچھ وہ بھی ہیں جو ان پر اعتراضات کرتے ہیں۔ ان میں کچھ وہ ہیں جو نفسِ ایصالِ ثواب کا ہی انکار کرتے ہیں، اور کچھ وہ ہیں جو مروجہ طریقے کے مطابق ایصالِ ثواب کا انکار کرتے ہیں۔ اِن شاء اللہ عزوجل، ہم اس مضمون میں جانی گے ایصالِ ثواب کا ثبوت کہ کیا ہمارے حضور پاک علیہ الصلوٰۃ والسلام، صحابۂ کرام اور اولیاءِ کرام سے یہ منقول ہے؟ اور اس کا درست طریقہ کیا ہے؟ بعض لوگ نفسِ ایصالِ ثواب میں کلام کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ مردوں کو ثواب پہنچتا ہی نہیں، گویا کہ ان جناب کو کسی نے آ کر کہہ دیا، یا یہ خود جا کر عالمِ برزخ میں دیکھ آئے ہیں کہ مسلمانوں کا کیا دھرا ضائع جاتا ہے اور جن کو بھیجا جاتا ہے، انہیں نہیں پہنچتا۔ یا پھر راستے میں کوئی چور یا ڈ...